ï·º
رات بھر چاندنی رقص کرتی رہی رات بھر آنکھ موتی لٹاتی رہی
رات بھر دل کی دنیا مہکتی رہی رات بھر یاد آقا کی آتی رہی
ہر طرف نور ہی نور تھا جلوہ گر میں تو اپنی خبر سے بھی تھا بے خبر
کتنا مسØ+ور تھا شب کا پچھلا پہر صبØ+ تک رات جادو جگاتی رہی
میرے دامن میں تارے اترتے رہے زندگی میں مری رنگ بھرتے رہے
عکس کیا کیا جنوں کے نکھرتے رہے نعت جب تک زباں گنگناتی رہی
کتنی الجھی ہوئی تھی مری زندگی کر رہی تھی تعاقب میرا تیرگی
آپ کے پیار کی جب پڑی روشنی ہر خوشی میرے قدموں میں آتی رہی
آسؔ کتنی ہوئی ان کی چشم کرم جب کبھی ڈگمگائے ہیں میرے قدم
رکھ لیا میرے آقا نے میرا بھرم راستہ خود ہی منزل دکھاتی رہی
ï·º